زمانے کی سختیوں اور گردشِ ایام نے بارہا آزمائش کی راہ پر گامزن کرنا چاہا، مگر بحمدللہ، بندۂ عاجز نے کبھی صبر و ہمت کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا۔ طبیعت کی افتاد یہ ہے کہ جو امر دل میں ٹھان لیا، اسے پایۂ تکمیل تک پہنچانا گویا زندگی کا نصب العین بن گیا۔ وہ معاملات جو فہم و ادراک کی سرحد سے ماورا ہوں، ان پر وقت صرف کرنا کبھی شیوہ نہ رہا کہ زندگی کی ساعتیں گراں بہا ہیں، اور بے کار امور پر صرف کرنا عقلمندی کے شایانِ شان نہیں۔
فقیر کو جدید علوم، خصوصاً سوشل میڈیا، ویب سائٹ سازی، بلاگ نویسی، آڈیو و ویڈیو کی تدوین اور تصویری فنون سے خاصی شناسائی حاصل ہے۔ یہ تمام علوم اور ہنر خالصتاً ربِّ کریم کی عطا ہیں، جنہیں اپنی استعداد بھر برتنے کی سعی میں ہمہ وقت کوشاں رہتا ہوں۔
فی الوقت، بندۂ عاجز وطنِ عزیز سے دور، دیارِ غیر میں بسرام پذیر ہے، مگر حق تعالیٰ کی ذات پر کامل ایمان اور اپنے خداداد حوصلے پر بے پایاں بھروسا ہے۔ پروردگار نے جو کچھ عطا فرمایا، اس میں اپنی فہم و فراست کے مطابق بہترین راہ اپنانے کی کوشش کرتا ہوں۔
دعا کا خواستگار ہوں، اور عاجزی و انکساری ہی کو اپنا حقیقی سرمایہ جانتا ہوں۔